سبق کا عنوان: ابتدائی حساب
مصنف کا نام : ابن انشاء

مصنف کا تعارف:
پیدائش:
ابن انشاء 15 جون 1978 کو ضلع جلندھر میں پیدا ہوئے۔
تعلیم:
انہوں نے1942 میں لدھیانہ ہائی سکول سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔
بعد میں 1946 نظامیہ پنجاب سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔
ملازمت کا آغاز:
گریجوایشن کے بعد ابن انشاء ملٹری اکاؤنٹس کی ملازمت چھوڑ کر دہلی میں امپیریل کونسل آف ایگریکلچر میں بھارتی ہو گئے قیام پاکستان کے بعد وہ لاہور منتقل ہوئے اور 1947 سے 1949 تک ریڈیو پاکستان لاہور میں قیام کیا 1949 میں وہ کراچی منتقل ہوئے 1953 میں اردو زبان و ادب میں ایم اے کیا۔
ادبی کارنامے:
ابن انشاء ایک بلند پایا کالم نگار، مصنف، مترجم ،مزاح نگار اور شاعر تھے انہوں نے ہندی ادب کا گہرا مطالعہ کیا ان کے کچھ اہم کارنامے درج ذیل ہیں۔
کالم نویسی:
1951 میں روزنامہ انجام میں باتیں انشاء جی کی کے عنوان سے لکھنے لگے ابن انشاء نے مطالعاتی مواد کے امور میں پاکستان میں یونیسکو کے نمائندے کے طور پر کام کیا ان کے سفر ناموں ترجموں اور شاعری پر مبنی تصانیف کا ایک وسیع ذخیرہ موجود ہے اردو میں شگفتہ صفر نامےمزاح کو متعارف کرانے میں ان کا نمایاں کردار ہے
اہم تصانیف :
ابن انشاء کی مشہور تصانیف میں شامل ہیں:
1۔ چاند نگر (شعری مجموعہ)
2۔ اس بستی کے کوچے میں (شعری مجموعہ)
3۔ دنیا گول ہے (سفرنامہ)
4۔ آوارہ گردی کی ڈائری (سفرنامہ)
5۔ اردو کی آخری کتاب( تنزیہ و مزاحیہ ادب)
6۔ چلتے ہو تو چین کو چلیے (سفر نامہ)
7۔ ابن بطوطہ کے تعاقب میں (سفرنامہ)
8۔ نگری نگری پھرا مسافر (سفرنامہ)
شاعری:
ان کی شاعری میں گہرے درد اور احساسات کی عکاسی ملتی ہے اور ان کی تحریریں اردو ادب میں خاص مقام رکھتی ہیں ابن انشاء کا کام آج بھی اردو ادب کے طالبہ اور ادبی حلقوں میں مقبول ہے۔
وفات:
ابن انشاء جنوری 1978 کو لندن میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
سبق کا عنوان: ابتدائی حساب
خلاصہ:
جمع کا اصول زندگی میں آسان نہیں مہنگائی کے باعث عام لوگوں کے لیے کچھ جمع کرنا مشکل ہو جاتا ہے رشوت تجارت اور زبانی جمع خرچ کے مختلف طریقوں پر طنز کیا گیا ہے تفریق کو انسان اور معاشرت میں دوریاں پیدا کرنے کا سبب بنا بتایا گیا ہے یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تفریق کے خاص طور پر معاشرتی اور مذہبی اختلافات میں ضرب کی مختلف اقسام ضرب شدید ضرب خفیف کو روزمرہ کے تشدد اور تنازعات سے جوڑا گیا ہے یہاں تک کہ تعزیرات پاکستان کا حوالہ دے کر طنز کیا گیا ہے کہ یہ اصول کس طرح عملی زندگی میں مسائل پیدا کرتا ہے۔
تقسیم کے اصول کو جھگڑوں اور ناانصافیوں کا ذریعہ بتایا گیا ہے حقوق اور فرائض کی غیر منصفانہ تقسیم رشوت اور بدعنوانی کی مثالوں کے ذریعے معاشرتی ناہمواریوں کو اجاگر کیا گیا ہے الجبرا کو ایک مشکل اور زبردستی سکھائے جانے والا علم قرار دیا گیا ہے لا کے تنزیہ استعمال سے روز مرہ زندگی کے مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے جیومیٹری کو لکیروں والا کھیل قرار دے کر اس میں اس کے مختلف عناصر جیسے خط، نقطہ، دائرہ، اور مثلث پر ضریفانہ تبصرہ کیا گیا ہے جیومیٹری کی غیر لچکدار اصولوں کو معاشرتی اور سیاسی نظام سے تشبیہ دی گئی ہے ابن انشاء نے حساب کے اصولوں کے ذریعے انسانی رویوں معاشرتی ناہمواریوں اور سماجی مسائل کو مزاحیہ اور تنزیہ انداز میں پیش کیا ہے جس سے قاری نہ صرف محفوظ ہوتا ہے بلکہ سوچنے پر بھی مجبور ہو جاتا ہے۔